Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c9cd3eaae9fe108b54b1eca20aec2a4d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیاہی گرتی رہے اور دیا خراب نہ ہو - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

سیاہی گرتی رہے اور دیا خراب نہ ہو

سیاہی گرتی رہے اور دیا خراب نہ ہو

یہ طاق چشم اب اتنا بھی کیا خراب نہ ہو

ہر آنے والا اسی طرح سے تجھے چاہے

مری بنائی ہوئی یہ فضا خراب نہ ہو

ازل ابد میں ٹھنی ہے سو میں نکلتا ہوں

مری کڑی سے ترا سلسلہ خراب نہ ہو

ہم اس ہوا سے تو کہتے ہیں کیوں بجھایا چراغ

کہیں چراغ کی اپنی ہوا خراب نہ ہو

میں اپنی شرط پہ آیا تھا اس خرابے میں

سو میرے ساتھ کوئی دوسرا خراب نہ ہو

مری خرابی کو یکجا کرو کہیں نہ کہیں

مرا معاملہ اب جا بہ جا خراب نہ ہو

خراب ہوں بھلے اس اشتہا میں ہم اور تم

پر ایک دوسرے کا ذائقہ خراب نہ ہو

(966) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.