Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f44050f4e661db3a7efbce40b6b1002d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پہلے تو مٹی کا اور پانی کا اندازہ ہوا - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

پہلے تو مٹی کا اور پانی کا اندازہ ہوا

پہلے تو مٹی کا اور پانی کا اندازہ ہوا

پھر کہیں اپنی پریشانی کا اندازہ ہوا

اے محبت تیرے دکھ سے دوستی آساں نہ تھی

تجھ سا ہو کر تیری ویرانی کا اندازہ ہوا

عمر بھر ہم نے فنا کے تجربے خود پر کئے

عمر بھر میں عالم فانی کا اندازہ ہوا

اک زمانے تک بدن بن خواب بن آداب تھے

پھر اچانک اپنی عریانی کا اندازہ ہوا

تیرے ہاتھوں جل اٹھے ہم تیرے ہاتھوں جل بجھے

ہوتے ہوتے آگ اور پانی کا اندازہ ہوا

لوگ میری بند آنکھوں میں سے گزرے تب انہیں

اپنی اپنی خواب سامانی کا اندازہ ہوا

ایک گھیرا وقت کا ہے دوسرا نا وقت کا

خود نگر کچھ اپنی نگرانی کا اندازہ ہوا

صورتیں بگڑیں تو اپنی حالتوں میں آئے ہم

آئنہ ٹوٹا تو حیرانی کا اندازہ ہوا

رات اک دہلیز ایسی آ گئی تھی خواب میں

رات کچھ کچھ اپنی پیشانی کا اندازہ ہوا

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.