Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_53165554f00f9f6f3413f1acf5a139d8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نقش تھا اور نام تھا ہی نہیں - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

نقش تھا اور نام تھا ہی نہیں

نقش تھا اور نام تھا ہی نہیں

یعنی میں اتنا عام تھا ہی نہیں

خواب سے کام تھا وہاں کہ جہاں

خواب کا کوئی کام تھا ہی نہیں

سب خبر کرنے والوں پر افسوس

یہ خبر کا مقام تھا ہی نہیں

تہ بہ تہ انتقام تھا سر خاک

انہدام انہدام تھا ہی نہیں

ہم نے توہین کی قیام کیا

اس سفر میں قیام تھا ہی نہیں

اب تو ہے پر ہمارے وقتوں میں

شیشۂ صبح و شام تھا ہی نہیں

وہ تو ہم نے کہا کہ تم بھی ہو

ورنہ کوئی نظام تھا ہی نہیں

(1647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.