Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0d1fd53020cf78322a5f0b748598fc3d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں ہوا تیرا ماجرا تو مرا ماجرا ہوا - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

میں ہوا تیرا ماجرا تو مرا ماجرا ہوا

میں ہوا تیرا ماجرا تو مرا ماجرا ہوا

وقت یونہی گزر گیا وقت کے بعد کیا ہوا

کیسا گزشتہ دن تھا جو پھر سے گزارنا پڑا

دھوپ بھی تھی بچی ہوئی سایا بھی تھا بچا ہوا

صبح کے ساتھ جائے کون شام کو لے کے آئے کون

رات کا گھر بسائے کون ہے کوئی جاگتا ہوا

ایک مکاں میں کچھ ہوا بات سنی نہ جا سکی

لوگ گلی گلی سے اب پوچھ رہے ہیں کیا ہوا

پکڑا گیا تھا کیا کروں شوق تھا یہ گڑھا بھروں

صبح طلوع کا ہوا شام غروب کا ہوا

صحن میں چارپائی پر بیٹھا ہوا ہوں دیر سے

لمحوں کا مسئلہ ہوں اور صدیوں سے ہوں ملا ہوا

ایسے میں بھی عجب نہیں جی سکوں اور مر سکوں

اپنے خراب و خوب کا حیرتی ہوں تو کیا ہوا

یوں ہی تو چپ نہیں ہوں میں کوئی تو بات ہے ضرور

یہ جو قضا ہوا ہے خواب سجدہ تھا جو قضا ہوا

اور میں باقی رہ گیا باتیں بنانے کے لیے

میری طرح کا ایک شخص تیرے لیے فنا ہوا

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.