Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9368d1e6e44d7180967db013dee1d19f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میں - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میں

کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میں

پھر بھی یہ خوف سا ہے کہ سب دیکھتا ہوں میں

آنکھیں تمہارے ہاتھ پہ رکھ کر میں چل دیا

اب تم پہ منحصر ہے کہ کب دیکھتا ہوں میں

آہٹ عقب سے آئی اور آگے نکل گئی

جو پہلے دیکھنا تھا وہ اب دیکھتا ہوں میں

یہ وقت بھی بتاتا ہے آداب وقت بھی

اس ٹوٹتے ستارے کو جب دیکھتا ہوں میں

اب یاں سے کون دے مری چشم طلب کو داد

جس فاصلے سے باب طلب دیکھتا ہوں میں

ان پتلیوں کا قرض چکاتا ہوں کیا کروں

بس دل سے دل ملاتا ہوں جب دیکھتا ہوں میں

ناکام عشق ہوں سو مرا دیکھنا بھی دیکھ

کم دیکھتا ہوں اور غضب دیکھتا ہوں میں

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.