Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_49bda0482b062ba5f64240ed2db46149, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابتدا سا کچھ انتہا سا کچھ - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

ابتدا سا کچھ انتہا سا کچھ

ابتدا سا کچھ انتہا سا کچھ

چل تماشا کریں ذرا سا کچھ

سامنے سے یہ کائنات ہٹاؤ

ہو رہا ہے مغالطہ سا کچھ

سر بسر ہوں سلامتی کے سر

میں ہوں رفتار و حادثہ سا کچھ

ایک خطرہ ہے آنے جانے میں

اس سرا میں ہے دوسرا سا کچھ

چاک ادھڑتا ہے خاک اکھڑتی ہے

کوئی ہوتا ہے رونما سا کچھ

اور تو کچھ نہیں ہے مٹنے کو

میں ہی میں ہوں بنا بنا سا کچھ

یہ سرکتے ہوئے زمین پہ لوگ

یہ گنہ سا کچھ اور گلا سا کچھ

وقت پر آگ وقت پر پانی

زندگی بھر کا تجربہ سا کچھ

جو نہ تیرا ہے اور نہ میرا ہے

پھر وہ کیا ہے ترا مرا سا کچھ

جب خدا سا کوئی نہیں تو کیوں

مسئلہ بن گیا خدا سا کچھ

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.