Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fc09645fa05cd6e68abbd455dbce0cb6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیے کا کام اب آنکھیں دکھانا رہ گیا ہے - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

دیے کا کام اب آنکھیں دکھانا رہ گیا ہے

دیے کا کام اب آنکھیں دکھانا رہ گیا ہے

یہ سیدھا جل چکا الٹا جلانا رہ گیا ہے

ہمیں سامان پورا کر نہیں پائے کہ چلتے

سو رہتے رہتے اس جنگل سے جانا رہ گیا ہے

سر کوہ ندا یہ پہلی پہلی خامشی ہے

کوئی آواز ہے جس کا لگانا رہ گیا ہے

یہ دو بازو ہیں سو تھوڑی ہیں کھولوں اور بتا دوں

مرے اطراف میں کس کس کا آنا رہ گیا ہے

کماں داروں کا جشن اس رات ابھی بنتا نہیں تھا

میں کہتا رہ گیا میرا نشانہ رہ گیا ہے

سڑک پر پھول ایک آیا پڑا ہے اور مسافر

کئی ایسے ہیں جن کا آنا جانا رہ گیا ہے

(618) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.