Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dbf9ca131dcbe5faa95b0ba1820f9dad, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بولتے بولتے جب صرف زباں رہ گئے ہم - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

بولتے بولتے جب صرف زباں رہ گئے ہم

بولتے بولتے جب صرف زباں رہ گئے ہم

تب اشارے سے بتایا کہ کہاں رہ گئے ہم

ہمیں اتنی بڑی دنیا کا پتہ تھوڑی تھا

جہاں ہم تم ہوا کرتے تھے وہاں رہ گئے ہم

ہم مکاں بھی تھے مکیں بھی تھے کہ بازار تھا گرم

پھر خسارہ ہوا اور صرف مکاں رہ گئے ہم

دیر تک خالی مکاں خالی نہیں چھوڑتے ہیں

آپ تب تھے ہی نہیں آپ کے ہاں رہ گئے ہم

گھر ہی ایسا تھا یہ کچھ دوہری مسہری والا

اپنا رہنے کے علاوہ بھی یہاں رہ گئے ہم

ایک آواز کے دو حصے ہوئے ٹھیک ہوا

تم وہاں رہ گئے خاموش یہاں رہ گئے ہم

پاؤں درزوں میں ٹکائے ہوئے سر رخنوں میں

اس نہاں خانے میں رہ رہ کے عیاں رہ گئے ہم

(1195) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.