Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2f35376dccf60ec61607ec7319dfb721, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی - شاہین عباس کی شاعری - Darsaal

اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی

اب ایسے چاک پر کوزہ گری ہوتی نہیں تھی

کبھی ہوتی تھی مٹی اور کبھی ہوتی نہیں تھی

بہت پہلے سے افسردہ چلے آتے ہیں ہم تو

بہت پہلے کہ جب افسردگی ہوتی نہیں تھی

ہمیں ان حالوں ہونا بھی کوئی آسان تھا کیا

محبت ایک تھی اور ایک بھی ہوتی نہیں تھی

دیا پہنچا نہیں تھا آگ پہنچی تھی گھروں تک

پھر ایسی آگ جس سے روشنی ہوتی نہیں تھی

نکل جاتے تھے سر پر بے سر و سامانی لادے

بھری لگتی تھی گٹھری اور بھری ہوتی نہیں تھی

ہمیں یہ عشق تب سے ہے کہ جب دن بن رہا تھا

شب ہجراں جب اتنی سرسری ہوتی نہیں تھی

ہمیں جا جا کے کہنا پڑتا تھا ہم ہیں یہیں ہیں

کہ جب موجودگی موجودگی ہوتی نہیں تھی

بہت تکرار رہتی تھی بھرے گھر میں کسی سے

جو شے درکار ہوتی تھی وہی ہوتی نہیں تھی

تمہی کو ہم بسر کرتے تھے اور دن ماپتے تھے

ہمارا وقت اچھا تھا گھڑی ہوتی نہیں تھی

(664) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.