Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_311bf45a8ba1a3924e168ce043ed281d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ساعت آسودگی دیکھے ہوئے عرصہ ہوا - شہباز ندیم ضیائی کی شاعری - Darsaal

ساعت آسودگی دیکھے ہوئے عرصہ ہوا

ساعت آسودگی دیکھے ہوئے عرصہ ہوا

مفلسی کو میرے گھر ٹھہرے ہوئے عرصہ ہوا

لمحۂ راحت رسا دیکھے ہوئے عرصہ ہوا

ماں ترے شانے پہ سر رکھے ہوئے عرصہ ہوا

ہجر کی تاریکیوں کا سلسلہ ہے دور تک

چاندنی کو چاند سے بچھڑے ہوئے عرصہ ہوا

زندگی بے خواب لمحوں میں سمٹ کر رہ گئی

ہجر میں تیرے پلک جھپکے ہوئے عرصہ ہوا

خوف سے سہما ہوا ہے دل پرندہ آج بھی

سر سے سیلاب الم گزرے ہوئے عرصہ ہوا

دل کو رہتا ہے مسلسل منتشر ہونے کا خوف

یعنی اندر سے مجھے ٹوٹے ہوئے عرصہ ہوا

کاروبار زیست میں کچھ اس قدر الجھا کہ بس

تیرے بارے میں بھی کچھ سوچے ہوئے عرصہ ہوا

اے ہجوم آرزو اب چاہتا ہوں تخلیہ

خانۂ دل میں تجھے رہتے ہوئے عرصہ ہوا

میں کہاں ہوں کون سی منزل میں ہوں کوئی بتائے

مجھ کو اپنی کھوج میں نکلے ہوئے عرصہ ہوا

دشمنی گم ہو گئی ہے دوستوں کی بھیڑ میں

چہرہ ہائے دشمناں دیکھے ہوئے عرصہ ہوا

جا تو اپنی راہ لے اب اے دل عشرت طلب

پہلوئے شہبازؔ میں بیٹھے ہوئے عرصہ ہوا

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahbaz Nadeem Ziai. is written by Shahbaz Nadeem Ziai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahbaz Nadeem Ziai. Free Dowlonad  by Shahbaz Nadeem Ziai in PDF.