Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_96af6ca20e3ac58e5b82221015881303, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مچلتے رہتے ہیں بستر پہ خواب میرے لیے - شہباز ندیم ضیائی کی شاعری - Darsaal

مچلتے رہتے ہیں بستر پہ خواب میرے لیے

مچلتے رہتے ہیں بستر پہ خواب میرے لیے

اتارے جاتے ہیں شب بھر عذاب میرے لیے

میں جب سفر کے ارادے سے گھر کو چھوڑتا ہوں

سلگتا رہتا ہے اک آفتاب میرے لیے

میں تیرا قرض چکاؤں گا وصل کی رت میں

تو اپنے اشکوں کا رکھنا حساب میرے لیے

رفاقتوں کی شگفتہ بشارتیں تیری

تعلقات کے سارے عذاب میرے لیے

پھر اس کے بعد جو تو چاہے ظلم کر دنیا

بس ایک حرف دعا مستجاب میرے لیے

فغاں کا شور مقدر ہے ہجر کی شب میں

نہ کوئی نغمہ نہ چنگ و رباب میرے لیے

یہ کس نگاہ کا اعزاز ہے کوئی بتلائے

کیے ہیں کس نے یہ غم انتخاب میرے لیے

ندیمؔ رشتوں کی ہر آنکھ شب زدہ ہے یہاں

ہر ایک چہرہ ہے جیسے سراب میرے لیے

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahbaz Nadeem Ziai. is written by Shahbaz Nadeem Ziai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahbaz Nadeem Ziai. Free Dowlonad  by Shahbaz Nadeem Ziai in PDF.