Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a46d135f5c226da152c5730332706951, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیار شام نہ برج سحر میں روشن ہوں - شہباز ندیم ضیائی کی شاعری - Darsaal

دیار شام نہ برج سحر میں روشن ہوں

دیار شام نہ برج سحر میں روشن ہوں

میں ایک عمر سے اپنے ہی گھر میں روشن ہوں

ہجوم شب زدگاں سے فرار ہو کر آج

جمال شعلۂ شمع سحر میں روشن ہوں

میں منتظر ہوں تو پھر منتظر بھی آئے گا

چراغ جاں کی طرح رہگزر میں روشن ہوں

نہ جانے کب مری ہستی دھواں دھواں ہو جائے

میں ایک ساعت نا معتبر میں روشن ہوں

مرے حریف سخن کچھ تجھے خبر بھی ہے

ترے سبب سے حصار ہنر میں روشن ہوں

نظام گردش دوراں مرا مقدر ہے

میں اک ستارے کی صورت سفر میں روشن ہوں

اکیلا جان کے خود کو نہ ہو اداس کہ میں

مثال اشک تری چشم تر میں روشن ہوں

مجھے تلاش نہ کر میری ذات میں شہبازؔ

بہت دنوں سے جہان دگر میں روشن ہوں

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahbaz Nadeem Ziai. is written by Shahbaz Nadeem Ziai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahbaz Nadeem Ziai. Free Dowlonad  by Shahbaz Nadeem Ziai in PDF.