Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92f9ae518982e9c4ede995f76feb607a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یارو نہیں اتنا مجھے قاتل نے ستایا - شاہ نصیر کی شاعری - Darsaal

یارو نہیں اتنا مجھے قاتل نے ستایا

یارو نہیں اتنا مجھے قاتل نے ستایا

جتنا کہ مرے دشمن جاں دل نے ستایا

کچھ سرزنش کار کا شاکی وہ نہیں ہے

مجنوں کو تو ہے صاحب محمل نے ستایا

غنچہ کہوں یا درج گہر تیرے دہن کو

کھلنا نہیں اس عقدۂ مشکل نے ستایا

آرام سے سویا نہ کمر کا تری کشتہ

مرقد میں بھی موران تہہ گل نے ستایا

اس کا مجھے شب یاد دلایا رخ پر نور

شکل اپنی دکھا کر مہ کامل نے ستایا

میرا دل سودا زدہ کرتا نہ کبھی غل

اس کاکل پیچاں کے سلاسل نے ستایا

افیوں کی کسی روز میں کھا جاؤں گا گولی

بے وجہ رخ یار کے گر تل نے ستایا

جب بوسہ میں مانگوں ہوں تو کیا کہتے ہو منہ پھیر

ایسا تو کسی بھی نہیں سائل نے ستایا

ہر جا متجلی ہے وہ بے پردہ ولیکن

غفلت کے مجھے پردۂ حائل نے ستایا

تھا ایک تو صیاد گرفتار قفس میں

اور دوسرے آواز عنادل نے ستایا

اے ہم سفراں پیش روی کی نہیں طاقت

کیا کیجے ہمیں دورئ منزل نے ستایا

پہلو میں نصیرؔ آہ نہیں ہے دل مضطر

اس شعر غم آلودۂ بے دل نے ستایا

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.