Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eea5a86d117c5e052d958fbee87a32b0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اٹھتی گھٹا ہے کس طرح بولے وہ زلف اٹھا کہ یوں - شاہ نصیر کی شاعری - Darsaal

اٹھتی گھٹا ہے کس طرح بولے وہ زلف اٹھا کہ یوں

اٹھتی گھٹا ہے کس طرح بولے وہ زلف اٹھا کہ یوں

برق چمکتی کیونکہ ہے ہنس کے یہ پھر کہا کہ یوں

چوری سے اس کے پاؤں تک پہنچی تھی شب کو کس طرح

آ کہیں ہاتھ مت بندھا کہہ دے اب اے حنا کہ یوں

دن کو فلک پہ کہکشاں نکلے ہے کیونکہ غیر شب

چین جبیں دکھا مجھے اس نے دیا بتا کہ یوں

جیسے کہا کہ عاشقاں رہتے ہیں کیونکہ چاک جیب

اس کو گل چمن دکھا کہہ کے چلی صبا کہ یوں

ہو گئے بر سر خلش لے کے سناں جو خار دشت

کر نے کلام تب لگا قیس برہنہ پا کہ یوں

پوچھے ہے وہ کہ کس طرح شیشہ و جام کا ہے ساتھ

کہہ دے ملا کے چشم سے چشم کو ساقیا کہ یوں

کرتے سفر ہیں کس طرح بحر جہاں سے اے حباب

خیمے کو اپنے لاد کر کر دے یہ عقدہ وا کہ یوں

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.