ترے ہے زلف و رخ کی دید صبح و شام عاشق کا

ترے ہے زلف و رخ کی دید صبح و شام عاشق کا

یہی ہے کفر عاشق کا یہی اسلام عاشق کا

پیا پے قدح لبریز دے اے ساقی مستاں

تہی تجھ دور میں افسوس رہوے جام عاشق کا

ہر اک یاں منزل مقصود کو پہنچے ہے تجھ سے ہی

مگر اک خلق میں فرقہ ہے سو ناکام عاشق کا

کبھی معشوق کو مرتے نہ دیکھا در پہ عاشق کے

یہی باقی ہے سر معشوق کے الزام عاشق کا

ہوا ہے خط نصیرؔ آغاز اس مہ رو کے چہرے پر

دو چند اب یہ نظر آتا ہے کچھ انجام عاشق کا

(463) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.