Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_087cd43cd2e30d5cff1248abf4a7cbe9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پامال راہ عشق ہیں خلقت کی کھا ٹھوکر بھی ہم - شاہ نصیر کی شاعری - Darsaal

پامال راہ عشق ہیں خلقت کی کھا ٹھوکر بھی ہم

پامال راہ عشق ہیں خلقت کی کھا ٹھوکر بھی ہم

جوں شیشہ نازک تر تھے کیا سختی میں ہیں پتھر بھی ہم

آئینہ دل کا صاف کر کہلائے صیقل گر بھی ہم

اپنے سوا دیکھیں کسے اندر بھی ہم باہر بھی ہم

جاں بر ہو ان سے کیونکہ دل کہتی ہیں پلکیں یار کی

نیزہ بھی ہم ناوک بھی ہم برچھی بھی ہم خنجر بھی ہم

اشکوں کی دولت کیوں نہ ہو سلطان اقلیم جنوں

رکھتے ہیں ساتھ اپنے سدا لڑکوں کا اک لشکر بھی ہم

چنوا کے ابرو مجھ سے کیا وہ ہنس کے فرمانے لگے

اس تیغ کے دم لے سدا دکھلائیں گے جوہر بھی ہم

کیا خاک کیجے مے کشی اے ساقیٔ گلفام آ

گریاں ہیں مثل ابر کیا جوں برق ہیں مضطر بھی ہم

کہتے ہیں وہ پاں خوردہ لب یاقوت کے ٹکڑے تو تھے

کہلائے لیکن آج سے برگ گل احمر بھی ہم

اے شوخ دانتوں کا ترے یاں یہ تصور ہے بندھا

دن رات چشم تر سے یاں برساتے ہیں گوہر بھی ہم

رکھتے تو ہیں گرداب یم پر ڈر ہے یہ اے چشم تر

گرداب دریا کی طرح کھاتے ہیں یاں چکر بھی ہم

جو چاہے کر جور و جفا پر دل کا مہر داغ سے

روز قیامت کوسنا دکھلائیں گے محضر بھی ہم

قد سے نصیرؔ اس کے سدا اک شور محشر ہے بپا

چھوٹے عذاب قبر سے کیا خاک یاں مر کر بھی ہم

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.