جگر کا جوں شمع کاش یارب ہو داغ روشن مراد حاصل

جگر کا جوں شمع کاش یارب ہو داغ روشن مراد حاصل

کہ دل کو لو لگ رہی یہی ہے چراغ روشن مراد حاصل

مدام کیفیت اپنے دل میں مئے محبت کے نشے کی ہے

کہ ساقی اس آفتاب سے ہے دماغ روشن مراد حاصل

اسیر کنج قفس تو ہو تم یہ عندلیبو سدا یہ بولو

شتاب یارب چراغ گل سے ہو باغ روشن مراد حاصل

لگے نہ کیوں آگ تیرے سر سے کہ عشق میں میں نے پاؤں رکھا

بجا ہے اے شمع تجھ کو کہنا دماغ روشن مراد حاصل

جو یار آتا ہے میرے گھر میں تو جلد خانہ خراب اڑ جا

جہاں میں تیرا شگوں یہ سب پر ہے زاغ روشن مراد حاصل

پھرے ہے اے چرخ تو تو باندھے شکم پہ خورشید کا یہ گردہ

کہے نہ کیوں کر کہ گرسنہ ہو چراغ روشن مراد حاصل

جہاں میں کیا ڈھونڈھتا پھرے ہے سراغ یاران رفتگاں کا

نصیرؔ ہے چشم نقش پا سے سراغ روشن مراد حاصل

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Naseer. is written by Shah Naseer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Naseer. Free Dowlonad  by Shah Naseer in PDF.