کیوں مشت خاک پر کوئی دل داغ دار ہو

کیوں مشت خاک پر کوئی دل داغ دار ہو

مر کر بھی یہ ہوس کہ ہمارا مزار ہو

بڑھ جائے غم کا سلسلہ کہسار کی طرح

طولانی گر یہ زندگئ مستعار ہو

اس صید گاہ میں وہی نکلے گا بچ کے صاف

جو صید سب سے پہلے اجل کا شکار ہو

اس بوالہوس کی موت کے قربان جائیے

جو پھر دوبارہ جینے کا امیدوار ہو

ہستی کا طوق تو ہے قیامت پس وفات

یارب کہیں یہ میرے گلے کا نہ ہار ہو

یکساں ہے اہل دل کے لیے انبساط و غم

باغ جہاں میں آئے خزاں یا بہار ہو

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shah Deen Humayun. is written by Shah Deen Humayun. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shah Deen Humayun. Free Dowlonad  by Shah Deen Humayun in PDF.