ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے

ملزم ٹھہری میں اپنی سچائی سے

جھوٹ نے بازی مار لی پائی پائی سے

حق تلفی بھی خاموشی سے سہہ جائیں

فیصلہ کرنا مشکل ہے دانائی سے

اس کو سوچتے رہنا اچھا لگتا ہے

کیسا ناطہ جڑ گیا اس ہرجائی سے

بدلے میں وہ سانسیں گروی رکھ لے گا

بچ کے رہنا آج کے حاتم طائی سے

کوئی مجھ میں رہتا ہے مجھ سے چھپ کر

ڈر نہیں لگتا اب اپنی تنہائی سے

بھولے سے آ جائے وہ چھت پر اک دن

چاند کو دیکھوں میں اپنی انگنائی سے

تازہ دم رکھتی ہے تیری خوشبو ہی

مجھ کو نسبت کیا گلشن آرائی سے

پھول سے لہجے زخم جہاں دیتے ہیں غزل

ڈرتی ہوں ایسی عزت افزائی سے

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shagufta Yasmeen. is written by Shagufta Yasmeen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shagufta Yasmeen. Free Dowlonad  by Shagufta Yasmeen in PDF.