Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c02d0caf4de86918ffec1781e8be35ce, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم نے تو یہی معرکہ مارا ہے سفر میں - شفقت تنویر مرزا کی شاعری - Darsaal

ہم نے تو یہی معرکہ مارا ہے سفر میں

ہم نے تو یہی معرکہ مارا ہے سفر میں

منزل کی طرح بیٹھ گئے راہ گزر میں

وہ شمع شب انجام کی صورت تو نہیں تھا

اک پل میں شب نصف اتر آئی ہے گھر میں

اے نالۂ دل دوز تڑپ اٹھی خموشی

ہے مرگ تماشا کسی آباد نگر میں

ہم خاک کے تودے پہ کھڑے پوچھ رہے ہیں

کیا لطف ملا تم کو سمندر کے سفر میں

ہم سایۂ دیوار شکستہ میں پڑے تھے

ڈھونڈو گے تو پاؤ گے ہمیں سایۂ در میں

یہ مرحلۂ قطع تعلق تو کٹھن تھا

اک درد کا دریا بھی ہے اب دیدۂ تر میں

اک عمر کے رشتوں کو فنا پل میں ملی ہے

ہم ڈھونڈنے کیا نکلے ہیں صدیوں کے سفر میں

تاریک و خنک خاک کا پیوند ہوئے ہیں

ہم تول کے لائے تھے جنہیں لعل و گہر میں

یوں تیری طرح دور کی منزل کے مسافر

سب کچھ تو نہیں چھوڑ کے جاتے کبھی گھر میں

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafqat Tanveer Mirza. is written by Shafqat Tanveer Mirza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafqat Tanveer Mirza. Free Dowlonad  by Shafqat Tanveer Mirza in PDF.