Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_60915714d3d8ca0930fbfdd0eeb5ac6c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
برسی ہیں وہ آنکھیں کہ نہ بادل کبھی برسے - شفقت تنویر مرزا کی شاعری - Darsaal

برسی ہیں وہ آنکھیں کہ نہ بادل کبھی برسے

برسی ہیں وہ آنکھیں کہ نہ بادل کبھی برسے

اندازۂ غم کیا ہو مگر دیدۂ تر سے

وہ چارہ گری تھی کہ عزیزوں کی دعائیں

لوٹ آئی ہیں ماتم کے لیے باب اثر سے

اک جبر مسلسل ہے عناصر کی کہانی

مختار کہے جاتے تھے جب نکلے تھے گھر سے

شاید کوئی منزل نہیں اس راہ میں پڑتی

واپس نہیں آتا کوئی یادوں کے سفر سے

کس عشرت رفتہ کی یہ وحشت اثری ہے

دل ڈوب گیا قرب شب وصل کے ڈر سے

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafqat Tanveer Mirza. is written by Shafqat Tanveer Mirza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafqat Tanveer Mirza. Free Dowlonad  by Shafqat Tanveer Mirza in PDF.