Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b7ed8caaecfba1959e0fd7eb746c21b7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں - شفقت کاظمی کی شاعری - Darsaal

بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں

بیگانہ ملے ہے جب ملے ہیں

یاروں سے ہمیں بہت گلے ہیں

یاد آئے ہیں دوستوں کے میلے

جب پھول چمن چمن کھلے ہیں

شاکی ہوں میں جن کی بے رخی کا

اکثر وہی بے مطلب ملے ہیں

یہ داغ یہ زخم بے کسی کے

شاید تری چاہ کے صلے ہیں

اس طرح چھٹی کہ پھر نہ آئی

ہم کو تری یاد سے گلے ہیں

گزرے ہیں نظر بچا کے شفقتؔ

وہ راہ میں جب کبھی ملے ہیں

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafqat Kazmi. is written by Shafqat Kazmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafqat Kazmi. Free Dowlonad  by Shafqat Kazmi in PDF.