وہ جن کی چھاؤں میں پلے بڑے ہوئے

وہ جن کی چھاؤں میں پلے بڑے ہوئے

ادھر ادھر پڑے ہیں سب کٹے ہوئے

ہزیمتوں کے کرب کی علامتیں

چراغ طاق طاق ہیں بجھے ہوئے

تمام تیر دشمنوں سے جا ملے

کمان دار کیا کریں ڈٹے ہوئے

وصال رت میں ہجر کی حکایتیں

اداس کر گئی ہیں دل کھلے ہوئے

گھروں کی رونقیں وہی جو تھیں کبھی

مگر بھلا دیے گئے گئے ہوئے

تنی تنی سی گردنیں جھکی ہوئی

دعا کو ہاتھ ہیں سبھی اٹھے ہوئے

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Saleemi. is written by Shafiq Saleemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Saleemi. Free Dowlonad  by Shafiq Saleemi in PDF.