Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e8aa075eb45a34dfa83f46aeccd04eee, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ساری تعبیریں ہیں اس کی سارے خواب اس کے لیے - شفیق سلیمی کی شاعری - Darsaal

ساری تعبیریں ہیں اس کی سارے خواب اس کے لیے

ساری تعبیریں ہیں اس کی سارے خواب اس کے لیے

ہر سوال اس کے لیے ہے ہر جواب اس کے لیے

ہجر کے لمحے شماریں یا لکیریں حرف ہم

ہر حساب اس کے لیے ہے ہر کتاب اس کے لیے

قرب اس کا ہے ہماری واپسی کا منتظر

جھیلتے ہیں ہم بھی دوری کا عذاب اس کے لیے

وہ ہمارے واسطے رہتا ہے ہر دم مضطرب

ہم بھی ہیں آئے ہوئے زیر عتاب اس کے لیے

اس کے ہر دکھ کا مداوا اپنے بس میں بھی نہیں

اشک خوں اس کے لیے ہیں دل کباب اس کے لیے

من کی ہر خواہش کو وارا اس کی چاہت پر شفیقؔ

کھل رہے ہیں تن پہ زخموں کے گلاب اس کے لیے

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Saleemi. is written by Shafiq Saleemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Saleemi. Free Dowlonad  by Shafiq Saleemi in PDF.