Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b59c400fe8b3026181af872d4ed1545, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے - شفیق سلیمی کی شاعری - Darsaal

رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے

رکوں تو رکتا ہے چلنے پہ ساتھ چلتا ہے

مگر گرفت میں آتا نہیں کہ سایہ ہے

جھلس رہے ہیں بدن دھوپ کی تمازت سے

کہ رات بھر بڑے زوروں کا ابر برسا ہے

ابھی تو کل کی تھکن جسم سے نہیں نکلی

ستم کہ آج کا دن بھی پہاڑ جیسا ہے

سمجھ رہے تھے جسے ایک مہرباں بادل

وہ آگ بن کے ہری کھیتیوں پہ برسا ہے

وہ ایک شخص جسے آج تک نہیں دیکھا

خیال و فکر پہ اس شخص کا اجارہ ہے

دبیز پردوں کے پیچھے نہ جھانکئے کہ وہاں

گئے دنوں کو نشانی بنا کے رکھا ہے

شفیقؔ ڈھونڈنے نکلے تھے گھر سے ہم جس کو

وہ کرچیوں کی طرح راستوں میں بکھرا ہے

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Saleemi. is written by Shafiq Saleemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Saleemi. Free Dowlonad  by Shafiq Saleemi in PDF.