Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3udqp5ne84qra5p2gdhfi73ip4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بچا تھا ایک جو وہ رابطہ بھی ٹوٹ گیا - شفیق سلیمی کی شاعری - Darsaal

بچا تھا ایک جو وہ رابطہ بھی ٹوٹ گیا

بچا تھا ایک جو وہ رابطہ بھی ٹوٹ گیا

خفا جو خود سے ہوئے آئنہ بھی ٹوٹ گیا

فضائیں لاکھ بلائیں اڑان کیسے بھریں

پروں کے ساتھ ہی جب حوصلہ بھی ٹوٹ گیا

اس ایک پیڑ کے در پے تھیں آندھیاں کیا کیا

کہ اس کے ٹوٹتے زور ہوا بھی ٹوٹ گیا

پرندے ڈھونڈتے پھرتے ہیں پھر سے جائے اماں

شجر کے ساتھ ہی ہر گھونسلہ بھی ٹوٹ گیا

شفیقؔ وہ تو بنا ہے عجیب مٹی سے

کہ دے کے دستکیں سنگ صدا بھی ٹوٹ گیا

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Saleemi. is written by Shafiq Saleemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Saleemi. Free Dowlonad  by Shafiq Saleemi in PDF.