Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_esn4pccmvf4pd566ufc7bnc0lp, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب جا کر احساس ہوا ہے پیار بھی کرنا تھا - شفیق سلیمی کی شاعری - Darsaal

اب جا کر احساس ہوا ہے پیار بھی کرنا تھا

اب جا کر احساس ہوا ہے پیار بھی کرنا تھا

پیار جو کرنا تھا اس کا اظہار بھی کرنا تھا

اول اول کشتیٔ جاں غرقاب بھی ہونا تھی

آخر آخر سانسوں کو پتوار بھی کرنا تھا

سب کچھ پانا بھی تھا ہم کو سب کچھ کھونا بھی

جیت بھی جانا تھا پھر جیت کو ہار بھی کرنا تھا

صحراؤں کی خاک اڑاتے اندھے رستوں سے

دریا تک بھی آنا دریا پار بھی کرنا تھا

اک اجڑا ویران سا منظر دیکھ کے باہر کا

اپنے ہاتھوں ہر در کو دیوار بھی کرنا تھا

نرم ملائم چہرے گہری نیلی آنکھوں والے

تجھ جیسے بے مہر کو اپنا یار بھی کرنا تھا

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Saleemi. is written by Shafiq Saleemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Saleemi. Free Dowlonad  by Shafiq Saleemi in PDF.