یوں تصور میں بسر رات کیا کرتے تھے

یوں تصور میں بسر رات کیا کرتے تھے

لب نہ کھلتے تھے مگر بات کیا کرتے تھے

ہائے وہ رات کہ سوتی تھی خدائی ساری

ہم کسی در پہ مناجات کیا کرتے تھے

یاد ہے بندگی اہل محبت جس پر

آپ بھی فخر و مباہات کیا کرتے تھے

ہم کبھی معتکف کنج حرم ہو کر بھی

سجدۂ پیر خرابات کیا کرتے تھے

یاد کرتا ہے اسی عہد گزشتہ کو شفیقؔ

جب تم الطاف و عنایات کیا کرتے تھے

(850) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Jaunpuri. is written by Shafiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Shafiq Jaunpuri in PDF.