Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d1fa712b8f09aa762062cf388606746d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شب فراق کا مارا ہوں دل گرفتہ ہوں - شفیق دہلوی کی شاعری - Darsaal

شب فراق کا مارا ہوں دل گرفتہ ہوں

شب فراق کا مارا ہوں دل گرفتہ ہوں

چراغ تیرہ شبی ہوں میں جلتا رہتا ہوں

کبھی کا مار دیا ہوتا زندگی نے مجھے

یہ شکر ہے کہ میں زندہ دلی سے زندہ ہوں

کوئی فریب تمنا نہ جلوہ اور نہ خیال

دیار عشق میں تنہا تھا اور تنہا ہوں

زمانہ میری ہنسی کو خوشی سمجھتا ہے

میں مسکرا کے جو خود کو فریب دیتا ہوں

نہ سن سکو گے اب اشعار میرے اے لوگو

قلم کو خوں میں ڈبو کر میں شعر کہتا ہوں

یہ انقلاب ہے کل میں نے رہ دکھائی تھی

اور آج راہ میں خود ہی بھٹکتا پھرتا ہوں

جدیدیت کا ہوں شیدا روایتوں کا امیں

میں امتزاج میں دونوں کے شعر کہتا ہوں

جسے نہ دوستی محبوب اور نہ پاس وفا

اس آدمی سے ہمیشہ گریز کرتا ہوں

شفیقؔ مجھ کو نہ الزام دیں ازل سے ہی

خطا سرشت ہے میری خطا کا پتلا ہوں

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafiq Dehlvi. is written by Shafiq Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafiq Dehlvi. Free Dowlonad  by Shafiq Dehlvi in PDF.