Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ff63b8dd97b9fca0300e809c2e9a1c06, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں ہم نفس ہوں مجھے رازداں بھی کرنا تھا - شفق سوپوری کی شاعری - Darsaal

میں ہم نفس ہوں مجھے رازداں بھی کرنا تھا

میں ہم نفس ہوں مجھے رازداں بھی کرنا تھا

جو تجھ پہ بیت رہی ہے بیاں بھی کرنا تھا

عطا کیا تھا مکاں کس لیے اگر مجھ کو

تمام شہر میں بے خانماں بھی کرنا تھا

ترے خیال کی سرحد سے بھی پرے جو تھا

مجھے عبور وہ دشت زیاں بھی کرنا تھا

تو کیا وہ موسم شورش میں ہی یہ بھول گئے

بحال شہر میں امن و اماں بھی کرنا تھا

اس آفتاب کو اپنی ردا اتارنی تھی

ہمارے چشمۂ خوں کو رواں بھی کرنا تھا

بنا دیا در و دیوار خامشی سے اگر

تو پھر مکاں کو مرے لا مکاں بھی کرنا تھا

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shafaq Supuri. is written by Shafaq Supuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shafaq Supuri. Free Dowlonad  by Shafaq Supuri in PDF.