Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dc1cebcc3e9984b5f374136e7678c698, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ مے پرست ہوں بدلی نہ جب نظر آئی - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

وہ مے پرست ہوں بدلی نہ جب نظر آئی

وہ مے پرست ہوں بدلی نہ جب نظر آئی

سمٹ گئیں جو سیہ کاریاں گھٹا چھائی

سفید بال ہوئے شب ہوئی جوانی کی

دمیدہ صبح ہوئی چونک سر پہ دھوپ آئی

حرم میں خاک ہوا ہوں وہ عاشق برباد

میان دیر ہواے بتاں اڑا لائی

میں وہ ہوں بلبل باغ جہاں کوئی گل ہو

دیا دل اس کو محبت کی جس میں بو پائی

چمن میں جا کے جو پوچھا بہار گل کا ثبات

کھلی نہ تھی جو کلی مسکرا کے مرجھائی

حصار حسن کے ہالے میں منہ نظر آیا

ملا کے ہاتھ جو لی اس حسیں نے انگڑائی

میں وہ کسان ہوں کھیتی پہ برق نے جس کی

دعا جو مینہ کے لیے کی تو آگ برسائی

رہے مدام یوں ہی عشق میں تہ و بالا

جو غم سے بیٹھ گیا دل تو اٹھنے آنکھ آئی

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.