اس نے افشاں جو چنی رات کو تنہا ہو کر

اس نے افشاں جو چنی رات کو تنہا ہو کر

آسماں ٹوٹ پڑا مجھ پہ ستارہ ہو کر

بھوکیں محلوں پہ نہ منعم سگ دنیا ہو کر

ہڈیاں قبر میں رہ جائیں گی چونا ہو کر

وہ جلے تن ہوں مرے پر بھی جو مٹی میں ملوں

گرد باد اٹھنے لگیں آگ بگولا ہو کر

مے کشی میں جو ہوا چشم خماری کا خیال

رہ گیا جام ہتھیلی کا پھپھولا ہو کر

شادؔ یہ عشق زنخداں میں ہے دل ڈالوں ڈول

کود پڑتا ہوں میں ہر چاہ میں اندھا ہو کر

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.