Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_32d6299908f7c8e076d6ada5ca088597, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شگفتہ ہوتے ہی مرجھا گئی کلی افسوس - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

شگفتہ ہوتے ہی مرجھا گئی کلی افسوس

شگفتہ ہوتے ہی مرجھا گئی کلی افسوس

بہار باغ ادھر آئی ادھر گئی افسوس

کہ تم اخیر بھی کہنے نہ حال دل پائے

زبان بند ہوئی بات کرتے ہی افسوس

اسی بہانے سے منہ دیکھتے حسینوں کا

صفائے دل نہ ہوئی اپنی آرسی افسوس

حضور قیس پہن کر جنوں میں کیا جائیں

قباے تن ہے سراپا نچی کھچی افسوس

وبال دوش رہا سر بھی ناتوانی سے

ملا نہ کوئی ہمیں تیغ کا دھنی افسوس

نظر سے گر کے یہ دل غم ہوا کہیں نہ ملا

جنوں میں خاک بھی چھانی گلی گلی افسوس

وہ کشتنی ہیں جو ماہی کا بھیس بھی بدلا

حلال ہو گئے مچھلی سے بھی چھری افسوس

مزار قیس پہ آئی نہ ایک لیلہ کیا

کسی نے بات نہ پوچھی غریب کی افسوس

برہنگی کا تو مرنے پہ غم نہیں لیکن

کفن کھسوٹ سے شرمندگی ہوئی افسوس

خزاں کے ہاتھ سے رونے کی جا ہے خندۂ گل

بسورتی ہے یہ ہنستی نہیں کلی افسوس

کسے سنائیں یہ ہم ریختہ زباں اے شادؔ

جناب میرؔ نہ مرزاؔ نہ مصحفیؔ افسوس

(502) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.