Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e9308df5caa759b2849f3632cefe12a0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قول اس دروغ گو کا کوئی بھی سچ ہوا ہے - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

قول اس دروغ گو کا کوئی بھی سچ ہوا ہے

قول اس دروغ گو کا کوئی بھی سچ ہوا ہے

واعظ جہان بھر کا جھوٹا لباریا ہے

کعبے میں جس حسیں کا لگتا نہیں پتا ہے

مل جائے بت کدے میں جو وہ صنم خدا ہے

پوجا نہ کر بتوں کو اپنی ہی کر پرستش

اے بت پرست پتلا تو بھی تو خاک کا ہے

رگ رگ میں یہ بندھی ہے گرد ملال خاطر

وہ صید ہوں کہ جس کا سب گوشت کرکرا ہے

عمر رواں ہے مثل موج رواں گریزاں

بحر جہاں میں انساں پانی کا بلبلا ہے

کرنے کو سر پھٹول جس کوہ کے درے میں

جب میں پکارتا ہوں فرہاد بولتا ہے

وہ بت نہ رام ہوگا بے رب کسی کے چاہے

اے برہمن خدا کا کیا کوئی دوسرا ہے

دنداں کے عاشقوں کے آنسو ہیں در نہیں ہیں

نکلی جو سیتلا ہے وہ بھی تو موتیا ہے

گم زار شادؔ گاہے امروز را بفردا

معلوم یہ کسے ہے کل کیا ہے آج کیا ہے

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.