Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd4b2935978a03da5009e49936b6c991, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مثل خنجر لسان رکھتے ہیں - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

مثل خنجر لسان رکھتے ہیں

مثل خنجر لسان رکھتے ہیں

ہاتھ بھر کی زبان رکھتے ہیں

ہم جلے تن دیا سلائی سے

سوختہ استخوان رکھتے ہیں

سر عزا کی خیر کعبے میں

پاؤں وہ بے تکان رکھتے ہیں

وہ نظر باز ہیں کہ آنکھوں میں

پتلیاں دید بان رکھتے ہیں

علم آہیں ہیں آبلے ڈنکے

ہم یہ نوبت نشان رکھتے ہیں

اے مسیحا جو تجھ سے دم ماریں

صنم اتنی بھی جان رکھتے ہیں

کیا ٹکیں ہم یہاں زمانے کو

چرخ میں آسمان رکھتے ہیں

تنگ دستی سے مر رہے ہیں ہزار

اور ہی آن بان رکھتے ہیں

راز دل سن نہ لے کوئی اے شادؔ

در و دیوار کان رکھتے ہیں

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.