Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_587ea8d825f2b8617de47cbccb9ea578, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو مرغ قبلہ نما بن کے آشیاں سے چلے - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جو مرغ قبلہ نما بن کے آشیاں سے چلے

جو مرغ قبلہ نما بن کے آشیاں سے چلے

تڑپ تڑپ کے وہیں رہ گئے جہاں سے چلے

جگر شگاف ہو یا دل ہو چاک وحشت سے

جنوں میں جامۂ تن دیکھیے کہاں سے چلے

جو مر کے ریگ رواں بھی بنے ضعیفی میں

یہاں پہ رہ گئے ہم ناتواں وہاں سے چلے

ثبات جامۂ ہستی ہو خاک پیری میں

جو پیرہن ہو پرانا بہت کہاں سے چلے

وہاں سے آئے اکیلے تھے نامرادانہ

ہزار حسرت و ارماں لیے یہاں سے چلے

مرا ترا کی طرح شادؔ یہ بھی ایطا ہے

یہ قافیہ نہ نہیں سے چلے نہ ہاں سے چلے

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.