Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b602ab52f6dc85a651bdea5e42947344, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم وہ نالاں ہیں بولی ٹھولی میں - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ہم وہ نالاں ہیں بولی ٹھولی میں

ہم وہ نالاں ہیں بولی ٹھولی میں

بلبلوں کو جو لیں ٹھٹھولی میں

جامہ زیبوں سے اس کو نسبت کیا

لاکھ ٹکڑے ہیں گل کی چولی میں

رنج غم کھانے کو خدا نے دیا

کیا نہیں مجھ گدا کی جھولی میں

الف لیلیٰ سنے وہ گل تو سنائیں

بلبلیں اک ہزار بولی میں

خون ناحق ہمارا اچھلے گا

رنگ لایا جو شوخ ہولی میں

چشم عبرت سے دیکھ پردہ نشیں

شکل تابوت کی ہے ڈولی میں

سبزۂ خط ہو کیوں نہ جوہر خال

زہر تریاک کی ہے گولی میں

بوسہ اس سرو قد سے ہم آزاد

مانگ لیتے ہیں بولی ٹھولی میں

شادؔ رو رو دیا ہے شبنم نے

جب گلوں نے لیا ٹھٹھولی میں

(485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.