گر جنوں کر مجھے پابند سلاسل جاتا

گر جنوں کر مجھے پابند سلاسل جاتا

پاؤں رکھنے کا ٹھکانا تو کہیں مل جاتا

مر بھی جاتا تو نہ میرا مرض سل جاتا

غم اصنام کی چھاتی پہ دھرے سل جاتا

خط عارض جو ترشنے سے مٹے ہے یہ محال

چھیلنے سے نہیں قسمت کا لکھا چھل جاتا

چھوٹتا عید کے دن بھی نہ گرفتاروں کو

صورت طوق گلو گیر گلے مل جاتا

جب چمکتی ہے تری تیغ تبسم اے گل

دہن زخم ہے غنچے کی طرح کھل جاتا

دل میں ہوتا نہ مرے دخل بلاے کاکل

سایہ رہتا نہ کبھی گریہ مکاں کل جاتا

رعشہ‌ اندام ہوں یہ خوف خدا سے اے شادؔ

کوئی مجرم ہو کلیجہ ہے مرا ہل جاتا

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.