Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3f56046e37ca7f6581060940b211fdb3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کی کہوں یا کہوں جگر کی - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

دل کی کہوں یا کہوں جگر کی

دل کی کہوں یا کہوں جگر کی

کچھ بات کروں ادھر ادھر کی

لو دل کی بجھائیں یا جگر کی

لیں اشک خبر کدھر کدھر کی

اٹھنے نہ دیا ہمیں مرے پر

لی ضعف نے عاقبت پسر کی

گھڑیال نصیب ہوں شب وصل

سر چوٹ ہے ہر گھڑی گجر کی

ڈھلنے کو ہے مہر نوجوانی

چھٹنے پہ ہے توپ دوپہر کی

کیا کم سخنوں کو شمع کہیے

شمعوں کی زباں ہے ہاتھ بھر کی

مرقد میں چلے رہ عدم لی

سوجھی جو مسافرت میں گھر کی

کاکل ہوئی تر عرق سے رخ کے

پی سانپ نے اس پھول پر کی

جی قبر میں خاک بھلے اے شادؔ

بستی ہے اجاڑ اس نگر کی

(466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.