Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dfcf8badaa63ca6d741d25ba9dcd6fcb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بد گمانی جو ہوئی شمع سے پروانے کو - شاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

بد گمانی جو ہوئی شمع سے پروانے کو

بد گمانی جو ہوئی شمع سے پروانے کو

شمع نے آگ رکھی سر پہ قسم کھانے کو

ہر دم آنکھیں ہیں کھلی اس لیے روزوں کی طرح

پتلیوں کا ہوں تماشا اسے دکھلانے کو

مست بے خود نہیں دیوانۂ ہشیار ہوں میں

اس کو سمجھاؤں جو آئے مرے سمجھانے کو

وہ بچائے تو نہ آنچ آئے سمندر کی طرح

مگر پروانہ گرے شمع پہ جل جانے کو

اشک خوں دیدۂ ناسور سے رینی کی طرح

زخم خنداں مجھے ہنس ہنس کے ہیں رلوانے کو

دون نوازی پہ تری تف فلک دون پرور

ہنس موتی چگے ترسے بشر اک دانے کو

چاہئے دست جنوں تازہ خراش ناخن

روش سبزہ مرے زخم ہیں مرجھانے کو

دوستداروں نے کیا اول منزل آخر

حد کے یار آئے لحد تک مجھے پہنچانے کو

عوض اشک بہاؤں میں لہو آنکھوں سے

زخم خنداں مجھے ہنس ہنس ہے رلوانے کو

دفن میت کے لئے گرد ملال خاطر

عرق شرم ہے کافی مرے نہلانے کو

جھونپڑے بادہ کشو چاہئے گلشن گلشن

چھاؤنی سی ہے گلستاں میں گھٹا چھانے کو

چشم پوشوں سے رہوں شادؔ میں کیا آئینہ دار

منہ پہ کانا نہیں کہتا ہے کوئی کانے کو

(657) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Lakhnavi. is written by Shad Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shad Lakhnavi in PDF.