ہاتھ سے ہاتھ ملا دل سے طبیعت نہ ملی

ہاتھ سے ہاتھ ملا دل سے طبیعت نہ ملی

آپ کے ساتھ مری ایک بھی عادت نہ ملی

زندگی وقف اسی کے لیے کر دی ناداں

ایک لمحہ جسے تیرے لئے فرصت نہ ملی

عیش و آرام سے کیوں کر ہمیں ملتی تسکین

جب ہمیں غم سے خوشی رنج سے راحت نہ ملی

اس کو انسان تو کہتے ہوئے شرم آتی ہے

تیری درگہ سے جسے رتی بھی غیرت نہ ملی

جوں ہی میدان میں ہم تان کے سینہ نکلے

کوئی آفت کوئی دکھ کوئی مصیبت نہ ملی

لطف آتا ہے ہمیں ظلم سے ٹکر لے کر

حشر برپا نہ ہوا ہائے قیامت نہ ملی

کون گھاٹے میں رہا فیصلہ دنیا دے گی

جس کو دولت نہ ملی یا جسے عزت نہ ملی

لاکھ بہتوں کی لگی کچھ کی لگی دس دس لاکھ

شادؔ کو پوری کسی شعر کی قیمت نہ ملی

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Bilgavi. is written by Shad Bilgavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Bilgavi. Free Dowlonad  by Shad Bilgavi in PDF.