Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_032837b06ec5604b3037574c70b740f1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمناؤں میں الجھایا گیا ہوں - شاد عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

تمناؤں میں الجھایا گیا ہوں

تمناؤں میں الجھایا گیا ہوں

کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں

ہوں اس کوچے کے ہر ذرے سے آگاہ

ادھر سے مدتوں آیا گیا ہوں

نہیں اٹھتے قدم کیوں جانب دیر

کسی مسجد میں بہکایا گیا ہوں

دل مضطر سے پوچھ اے رونق بزم

میں خود آیا نہیں لایا گیا ہوں

سویرا ہے بہت اے شور محشر

ابھی بے کار اٹھوایا گیا ہوں

ستایا آ کے پہروں آرزو نے

جو دم بھر آپ میں پایا گیا ہوں

نہ تھا میں معتقد اعجاز مے کا

بڑی مشکل سے منوایا گیا ہوں

لحد میں کیوں نہ جاؤں منہ چھپا کر

بھری محفل سے اٹھوایا گیا ہوں

عدم میں کیوں نہ جاؤں منہ چھپائے

بھری محفل سے اٹھوایا گیا ہوں

کجا میں اور کجا اے شادؔ دنیا

کہاں سے کس جگہ لایا گیا ہوں

(1296) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Azimabadi. is written by Shad Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Azimabadi. Free Dowlonad  by Shad Azimabadi in PDF.