Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8c1babe899d8a2a935c3cb57198d6692, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم - شاد عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم

تمام عمر نمک خوار تھے زمیں کے ہم

وفا سرشت میں تھی ہو رہے یہیں کے ہم

نکل کے روح ڈنواڈول ہو نہ جائے کہیں

ہزار حیف نہ دنیا کے ہیں، نہ دیں کے ہم

نظر اٹھا کے نہ دیکھا کسی طرف تا عمر

رہے خیال میں اک چشم سرمہ گیں کے ہم

زمیں چھڑائی گئی ہم سے جب بنا کر خاک

یہاں پہ کیا نہ رہے اے صبا کہیں کے ہم

یہاں مکاں ہے تو کیوں آسماں کی سیر کریں

مکیں ہیں شادؔ ازل سے اسی زمیں کے ہم

زمانہ شادؔ ہمیں کیوں بھلا نہیں دیتا

نہ ہجو کے نہ سزاوار آفریں کے ہم

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Azimabadi. is written by Shad Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Azimabadi. Free Dowlonad  by Shad Azimabadi in PDF.