جسے پالا تھا اک مدت تک آغوش تمنا میں (ردیف .. ا)
جسے پالا تھا اک مدت تک آغوش تمنا میں
وہی بانی ہوا میرے غم و درد و اذیت کا
اسی کے ہاتھ سے کیا کیا سہا سہنا ہے کیا کیا کچھ
الٰہی دو جہاں میں منہ ہو کالا اس مروت کا
کریں انصاف کا دعویٰ اثر کچھ بھی نہ ظاہر ہو
مزا چکھا ہے ایسے دوستوں سے بھی محبت کا
مٹائیں تاکہ اپنے ظلم کرنے کی ندامت کو
نکالیں ڈھونڈ کر ہر طرح سے پہلو شکایت کا
حسد جی میں بھرا ہے لاگ ہے اک عمر سے دل میں
کریں ظاہر اگر موقع ہے اظہار عداوت کا
طمع میں کچھ نہ سمجھیں باپ اور بھائی کی حرمت کو
عمل دیکھو تو یہ پھر کچھ کریں دعوا شرافت کا
مری عمر دو روزہ بیکسی کے ساتھ کٹتی ہے
نہ اپنوں سے نہ غیروں سے ملا ثمرہ ریاضت کا
جسے دیکھا جسے پایا غرض کا اپنی بندہ تھا
جہاں میں اب مزا باقی نہیں خالص محبت کا
ہمارا کلبۂ احزاں ہے ہم ہیں یا کتابیں ہیں
رہا باقی نہ کوئی ہم نشیں اب اپنی قسمت کا
خدا آباد رکھے شادؔ میرے ان عزیزوں کو
مزا چکھوا دیا القرض مقراض المحبت کا
(516) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shad Azimabadi. is written by Shad Azimabadi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Azimabadi. Free Dowlonad by Shad Azimabadi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends