Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e842db0968c8ae5192a6ab522f3ed0f6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہرگز کبھی کسی سے نہ رکھنا دلا غرض - شاد عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

ہرگز کبھی کسی سے نہ رکھنا دلا غرض

ہرگز کبھی کسی سے نہ رکھنا دلا غرض

جب کچھ غرض نہیں تو زمانے سے کیا غرض

پھیلا کے ہاتھ مفت میں ہوں گے ذلیل ہم

محروم تیرے در سے پھرے گی دعا غرض

دنیا میں کچھ تو روح کو اس جسم سے ہے کام

ملتا ہے ورنہ کون کسی سے بلا غرض

وصل و فراق و حسرت و امید سے کھلا

ہم راہ ہے ہر ایک بقا کے فنا غرض

اک پھر کے دیکھنے میں گئی سیکڑوں کی جاں

تیری ہر اک ادا میں بھری ہے جفا غرض

دیکھا تو تھا یہی سبب حسرت و الم

مجبور ہو کے ترک کیا مدعا غرض

کیونکر نہ روح و جسم سے ہو چند دن ملاپ

اس کو جدا غرض ہے تو اس کو جدا غرض

الزام تاکہ سر پہ کسی طرح کا نہ ہو

اے شادؔ ڈھونڈتی ہے بہانے قضا غرض

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shad Azimabadi. is written by Shad Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shad Azimabadi. Free Dowlonad  by Shad Azimabadi in PDF.