Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_30d961f5c58d898e5a8692edaeab1717, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ تو آئینہ نما تھا مجھ کو - شبنم شکیل کی شاعری - Darsaal

وہ تو آئینہ نما تھا مجھ کو

وہ تو آئینہ نما تھا مجھ کو

کس لیے اس سے گلہ تھا مجھ کو

دے گیا عمر کی تنہائی مجھے

ایک محفل میں ملا تھا مجھ کو

تا مجھے چھوڑ سکو پت جھڑ میں

اس لیے پھول کہا تھا مجھ کو

تم ہو مرکز میری تحریروں کا

تم نے اک خط میں لکھا تھا مجھ کو

میں بھی کرتی تھی بہاروں کی تلاش

ایک سودا سا ہوا تھا مجھ کو

اب پشیمان ہیں دنیا والے

خود ہی مصلوب کیا تھا مجھ کو

اب دھڑکتا ہے مگر صورت دل

زخم اک تم نے دیا تھا مجھ کو

(719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.