مل بیٹھنے کے سارے قرینوں کی خیر ہو

مل بیٹھنے کے سارے قرینوں کی خیر ہو

اس کارواں سرا کے مکینوں کی خیر ہو

ٹھہراؤ پانیوں میں ہے کتنا عجیب سا

دریا کے خوش خرام سفینوں کی خیر ہو

ہر خواب کے سفر میں مرے پاؤں کے تلے

آ کر کھسکنے والی زمینوں کی خیر ہو

کر ایک لمحہ سکھ کا مرے روز و شب کو دان

تیرے تمام سال مہینوں کی خیر ہو

دم سے انہی کے اپنے در و بام ہیں بلند

میرے وطن کے خاک نشینوں کی خیر ہو

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.