مرا جینا گواہی دے رہا ہے

مرا جینا گواہی دے رہا ہے

ابھی مجھ کو بہت کچھ دیکھنا ہے

مجھے حیرت ہے اپنے دل پہ کتنی

یہ میرا ساتھ اب تک دے رہا ہے

کوئی روکے روانی آنسوؤں کی

یہ دریا بہتے بہتے تھک گیا ہے

میں پڑھ سکتی ہوں ان لکھے کو اب بھی

یہ کشف ذات ہے یا اک سزا ہے

یہ کیسی سازشوں میں گھر گئی ہوں

مجھے مجھ سے چھپایا جا رہا ہے

گھنے جنگل میں تنہا چھوڑ کر وہ

کہیں سے چھپ کے مجھ کو دیکھتا ہے

خدا حافظ مرے اے ہم نشینو

کہ مجھ کو تو بلاوا آ گیا ہے

کشش کچھ اس قدر ہے مجھ میں شبنمؔ

سمندر میری جانب بڑھ رہا ہے

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.