Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5497e04e83501a01cc75edde6d4aa62, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم نشینو کچھ نہیں رکھا یہاں پر کچھ نہیں - شبنم شکیل کی شاعری - Darsaal

ہم نشینو کچھ نہیں رکھا یہاں پر کچھ نہیں

ہم نشینو کچھ نہیں رکھا یہاں پر کچھ نہیں

چھوڑ دو اس کی ہوس دنیا کے اندر کچھ نہیں

در کھلا ہی رہنے دو گھر سے نکلتے وقت تم

کچھ اگر ہے تو تمہاری ذات ہے گھر کچھ نہیں

بائیں میں سورج رہے اور چاند دہنے ہاتھ میں

دل اگر روشن نہیں تو شعبدہ گر کچھ نہیں

میں سراپا رات بھی ہوں میں سراپا صبح بھی

مجھ سے کم تر کچھ نہیں اور مجھ سے برتر کچھ نہیں

اک چمک آنکھوں میں آ جاتی ہے اس کو دیکھ کر

ورنہ دل تو متفق ہے آپ سے، زر کچھ نہیں

آئنے سے رو کے پوچھا جب کبھی میں کون ہوں

آئینہ بولا وہیں فوراً پلٹ کر کچھ نہیں

وقت نے سب دور کر دی ہیں مری خوش فہمیاں

یہ مرا مخلص ہے مجھ کو اس سے بڑھ کر کچھ نہیں

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.