Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9d2b19c550bc1bb86af38c8edfecc8a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بدل چکی ہے ہر اک یاد اپنی صورت بھی - شبنم شکیل کی شاعری - Darsaal

بدل چکی ہے ہر اک یاد اپنی صورت بھی

بدل چکی ہے ہر اک یاد اپنی صورت بھی

وہ عہد رفتہ کا ہر خواب ہر حقیقت بھی

کچھ ان کے کام نکلتے ہیں دشمنی میں مری

میں دشمنوں کی ہمیشہ سے ہوں ضرورت بھی

کسی بھی لفظ نے تھاما نہیں ہے ہاتھ مرا

میں پڑھ کے دیکھ چکی آخری عبارت بھی

یہ جس نے روک لیا مجھ کو آگے بڑھنے سے

وہ میری بے غرضی تھی مری ضرورت بھی

مری شکستہ دلی ہی بروئے کار آئی

وگرنہ وقت تو کرتا نہیں رعایت بھی

میں اپنی بات کسی سے بھی کر نہ پاؤں گی

مجھے تباہ کرے گی یہ میری عادت بھی

میں کیسے بات بھلا دل کی مان لوں شبنمؔ

کہ اس کو مجھ سے محبت بھی تھی عداوت بھی

یہ میرا عجز کہ دل میں اسے اترنے دیا

یہ اس کا مان کہ مانگی نہیں اجازت بھی

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Shakeel. is written by Shabnam Shakeel. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Shakeel. Free Dowlonad  by Shabnam Shakeel in PDF.